Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوابوں سے رت جگوں کا گزر ہے کہاں ابھی

مامون ایمن

خوابوں سے رت جگوں کا گزر ہے کہاں ابھی

مامون ایمن

MORE BYمامون ایمن

    خوابوں سے رت جگوں کا گزر ہے کہاں ابھی

    رستہ کسی طلب کا دگر ہے کہاں ابھی

    دن دن ہے رات رات ہے ہستی کے واسطے

    پرتو سے آئنے کو مفر ہے کہاں ابھی

    یہ سچ ہے کٹ گیا ہے اندھیرا تو شام کا

    آنکھوں میں سحر ساز سحر ہے کہاں ابھی

    خود ساختہ سراب میں ہے عشق گامزن

    حسن خرام محو سفر ہے کہاں ابھی

    کرتا ہے بات بات پہ اس کی ہی بات کیوں

    آگاہ اپنے دل سے بشر ہے کہاں ابھی

    صحرا تکے ہے راہ سمندر کی رات دن

    ذرات کی دعا میں اثر ہے کہاں ابھی

    آئینے میں سجائے تمنا کی آگہی

    دل کا نصیب ایسی نظر ہے کہاں ابھی

    سرمست ہو کے رقص کرے موج دل میں جاں

    گھنگھرو کا رشک کوئی بھنور ہے کہاں ابھی

    روزن کو جانتا ہے مہ و مہر کا مدار

    ایمنؔ کو روشنی کی خبر ہے کہاں ابھی

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 137)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے