خواہ مخواہ بے سبب لٹائی ہوئی
عمر بھی باپ کی کمائی ہوئی
ہجر میں وصل کی تلاش میں تھے
وقت سے اس لئے لڑائی ہوئی
تجھ کو لگ جائے زندگی میری
مجھ کو آئے کسی کی آئی ہوئی
تیری یادوں کے نام ہوتی ہے
چائے اکثر مری بنائی ہوئی
یادوں کی گٹھڑی میں بچا کیا ہے
اک قسم یاد ہے اٹھائی ہوئی
لے کے پھرتے ہیں رات بھر ہم لوگ
صبح میں شام غم منائی ہوئی
دشت سے چھالے تھے چھپائے ہوئے
پیاس دریا سے تھی چھپائی ہوئی
ہم نے ہنس کر دکھا دیا صاحبؔ
روک لی بات منہ میں آئی ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.