خواہان کام جاں ہیں تن آسانیوں میں ہم
خواہان کام جاں ہیں تن آسانیوں میں ہم
تا زندگی رہیں گے پریشانیوں میں ہم
مسجد میں سجدہ خاک کریں دیکھتے ہیں ہم
صندل صنم پرستوں کی پیشانیوں میں ہم
دیکھا کبھی نہ خار کی دامن کشی کا لطف
صحرا کی سیر کو گئے عریانیوں میں ہم
دو قسم آدمی ہیں جفاکار و بے وفا
گر اولوں میں وہ ہے تو ہیں ثانیوں میں ہم
آب بقا خضر کو مبارک رہے ہمیں
کافی ہے جام زہر کہ ہیں فانیوں میں ہم
جنگ و جدل رہے گی شہیدیؔ تمام عمر
ایرانیوں میں یار ہیں تورانیوں میں ہم
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 215)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.