خواہش دل جو ڈال ڈال رہے
خواہش دل جو ڈال ڈال رہے
اس کے حصے میں بس زوال رہے
پنکھ پھیلائے قید میں پر دار
چار سو بے بسی کا جال رہے
آگ سینے میں آرزو کی ہو جب
وقت آخر تلک ابال رہے
عاشقی تیرے نام کی ہے دعا
تو سلامت یوں ماہ و سال رہے
مجھ سے تیری نہ ہو وفا مقصود
پر ہو اتنا کہ ہم خیال رہے
اس تمنا پہ ہو خدا کا کرم
میرا چہرہ خوشی سے لال رہے
بس یہ رونقؔ دعا کرے رب سے
ایک ہی ڈھنگ ایک چال رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.