Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہش وصل کے زندان میں رکھا ہوا ہے

محمد علی ایاز

خواہش وصل کے زندان میں رکھا ہوا ہے

محمد علی ایاز

MORE BYمحمد علی ایاز

    خواہش وصل کے زندان میں رکھا ہوا ہے

    خود کو اک شخص کے امکان میں رکھا ہوا ہے

    حوصلہ پڑتا نہیں کیسے اٹھاؤں اس کو

    ہجر کا دکھ بھی تو سامان میں رکھا ہوا ہے

    دیکھنے والے بھی حیران ہوئے جاتے ہیں

    دل نے ہر زخم نمکدان میں رکھا ہوا ہے

    تتلیاں پھول سمجھتے ہوئے آ جاتی ہیں

    اس کی تصویر کو گلدان میں رکھا ہوا ہے

    اک پرستان میں ٹھہرایا ہے اس عشق نے اور

    دوسرے شخص کو ملتان میں رکھا ہوا ہے

    آتے جاتے ہوئے دل اس کے تصور میں رہے

    ہجر اس واسطے دالان میں رکھا ہوا ہے

    اور تو کچھ بھی نہیں اس میں فضیلت ایسی

    اک تجسس ہے جو انسان میں رکھا ہوا ہے

    دل کی تسکین کو یہ بات بھی کیا کم ہے ایازؔ

    اس نے کچھ روز تجھے دھیان میں رکھا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے