خواہش یار نے ہمیں مارا
خواہش یار نے ہمیں مارا
غم کے آزار نے ہمیں مارا
ہم یہ محشر میں صاف کہہ دیں گے
اس ستم گار نے ہمیں مارا
یہ کہا تھا کہ مرتے ہیں تم پر
جان سے یار نے ہمیں مارا
تیری رفتار نے کیا پامال
تیری گفتار نے ہمیں مارا
بے خطا کہنے سے رقیبوں کے
بت خونخوار نے ہمیں مارا
ہائے کس ناز سے طرح دے کر
اس طرحدار نے ہمیں مارا
یاں تلک دشمنوں نے کان بھرے
آخر اس یار نے ہمیں مارا
یوں تڑپتے نہ وصل کے لئے ہم
اس کے اقرار نے ہمیں مارا
صدمۂ غم سے جاں نہ جاتی حیاؔ
رشک اغیار نے ہمیں مارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.