Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہش جو دل میں تھی اسے مرنے نہیں دیا

صغری صدف

خواہش جو دل میں تھی اسے مرنے نہیں دیا

صغری صدف

MORE BYصغری صدف

    خواہش جو دل میں تھی اسے مرنے نہیں دیا

    پلکوں پہ آنسوؤں کو بکھرنے نہیں دیا

    لے آئی ہوں میں آنکھ میں اک شب سمیٹ کر

    پیغام کوئی مجھ کو سحر نے نہیں دیا

    سب دھوپ کا لباس پہن کر کھڑے رہے

    سایہ یہاں کسی بھی شجر نے نہیں دیا

    وہ میرا کچھ نہیں تھا مگر اس کے باوجود

    دل میں اسے کسی کے اترنے نہیں دیا

    ہر سو دکھائی دیتا تھا مجھ کو جمال یار

    سو دل میں نقش غیر ابھرنے نہیں دیا

    دیکھو تمہارے ہجر سے ہاری نہیں ہوں میں

    دل کو کبھی وفا سے مکرنے نہیں دیا

    دیوار و در سے اپنے ہی کھٹکا لگا رہا

    مجھ کو سکون میرے ہی گھر نے نہیں دیا

    کیسے کہوں صدفؔ کہ مرے رہنماؤں نے

    منزل پہ پاؤں تک مجھے دھرنے نہیں دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے