Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہش کے پیڑ کو کبھی پھلنے نہیں دیا

شارب مورانوی

خواہش کے پیڑ کو کبھی پھلنے نہیں دیا

شارب مورانوی

MORE BYشارب مورانوی

    خواہش کے پیڑ کو کبھی پھلنے نہیں دیا

    پتھر کا مینہ گھر پہ برسنے نہیں دیا

    خاموشیوں سے چھلنے لگیں تھیں سماعتیں

    لیکن صدا کو زخم پہ ملنے نہیں دیا

    خوابوں کی کرچیوں نے مجھے زخم تو دئے

    آنکھوں سے پھر بھی خون ٹپکنے نہیں دیا

    چھڑکا ہے اس پہ صبر کا پانی تمام عمر

    جذبات کا الاؤ بھڑکنے نہیں دیا

    لپٹی جو جسم سے تو کیا شام کے سپرد

    پرچھائیں کو بھی پاؤں پہ گرنے نہیں دیا

    سب سے بڑے شجاع سے تھا میرا معرکہ

    لیکن آنا نے مجھ کو پلٹنے نہیں دیا

    رستہ یہ کس طرح کا ہے صحرائے زندگی

    اس نے تو دو قدم مجھے چلنے نہیں دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے