Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہش کے راستے میں دیوار بن گیا ہے

صغری صدف

خواہش کے راستے میں دیوار بن گیا ہے

صغری صدف

MORE BYصغری صدف

    خواہش کے راستے میں دیوار بن گیا ہے

    اک خواب قافلے کا سالار بن گیا ہے

    اک وہم تخت آرا پہلو میں ہے یقیں کے

    یہ دل بھی چاہتوں کا دربار بن گیا ہے

    اس عشق کی لگن میں دنیا کو تج دیا تھا

    یہ عشق اب تو جاں کا آزار بن گیا ہے

    یہ کیسی گفتگو ہے کیسا مکالمہ ہے

    انکار بھی تمہارا اقرار بن گیا ہے

    جس کی مشاورت سے بگڑا نظام ہستی

    وہ شخص اب ہمارا غم خوار بن گیا ہے

    خود سے گریز پا تھی لیکن کسے کے دم سے

    میرا وجود کیسا دل دار بن گیا ہے

    چاہت سے جو صنم تھا میں نے صدفؔ تراشا

    میری اطاعتوں سے سرکار بن گیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے