Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہشیں ہیں بہت آرزوئیں بہت سوچتی ہوں کہ تم بن یہ گھر کیا کروں

قمر سرور

خواہشیں ہیں بہت آرزوئیں بہت سوچتی ہوں کہ تم بن یہ گھر کیا کروں

قمر سرور

MORE BYقمر سرور

    خواہشیں ہیں بہت آرزوئیں بہت سوچتی ہوں کہ تم بن یہ گھر کیا کروں

    راہ چلتے ہوئے تھک گئے ہیں قدم ختم ہوتا نہیں یہ سفر کیا کروں

    کوئی سورج مرے ساتھ چلتا نہیں کوئی سایہ بھی مجھ سے الجھتا نہیں

    چاند بھی اب نکلتا نہیں ہے یہاں سونا سونا ہے دل کا نگر کیا کروں

    میں ترا دکھ بنوں میں ترا غم بنوں راس آ جائے تجھ کو وہ موسم بنوں

    کوئی تدبیر اب کام آتی نہیں اور دل پر ترے میں اثر کیا کروں

    ہے چکا چوند شہرت کی یہ روشنی تو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں زندگی

    راستے میرے پیروں میں سونے کے ہیں اور چاندی کی ہے رہ گزر کیا کروں

    درد دل میں رکھوں بھی تو کب تک نہاں دکھ میں اپنا کروں بھی تو کس پر عیاں

    زخم دیتی ہیں مجھ کو یہ تنہائیاں مجھ کو تکتے ہیں دیوار و در کیا کروں

    سامنے ہے نظر کے کھلا آسماں میں قفس سے نکل کر بھی جاؤں کہاں

    آ بھی جاؤں میں اڑ کر ترے پاس بھی پر مرے کٹ گئے ہیں مگر کیا کروں

    میں سرورؔ اس کی خاطر کروں بھی تو کیا مجھ سے روٹھا ہوا ہے مسیحا مرا

    ہر شفا ہر دوا میری بے فیض ہے ہر دعا ہو گئی بے اثر کیا کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے