خواہشیں مارنا تھوڑے پہ گزارا کرنا
خواہشیں مارنا تھوڑے پہ گزارا کرنا
یعنی دنیا ہی میں دنیا سے کنارہ کرنا
تجھ کو معلوم نہیں رسم فقیری کیا ہے
خاک کو خاک میں رکھ رکھ کے نہارا کرنا
عشق کھل جائے گا اک روز مرے خاک نشیں
خلوتیں ڈھونڈنا الحق پکارا کرنا
گر یہ خواہش ہے کہ تو عشق کو رقصاں دیکھے
ان کی محفل میں کبھی ذکر ہمارا کرنا
کوئی معنی نہیں رکھتا ہے در باب جنوں
کس طرف دیکھنا کس اور اشارہ کرنا
عقل کا کام نہیں کار جنوں میں اے دل
ورنہ آسان کہاں خود کا خسارہ کرنا
زیر ہو جائے گی یہ عیب طلب تیری سرشت
خود کے آئینے میں خود ہی کا نظارہ کرنا
ان کی چوکھٹ پہ تو رکھ آنا عقیدت کے گلاب
اے صبا آج یہ اک کام ہمارا کرنا
دل کی چاہت ہے کہ بس یار کی بستی میں قیام
اے مرے خانہ بدوشؔ آج دوبارہ کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.