خواہشوں کا بدن سمندر ہے
خواہشوں کا بدن سمندر ہے
روح اس کے یقیں کا مظہر ہے
کبھی خوش ہو گیا کبھی غمگیں
میرا موسم تو میرے اندر ہے
بس وہی کیوں پسند ہے مجھ کو
جو مری دسترس سے باہر ہے
کوئی بھی مطمئن نہیں ملتا
آدمی کا یہی مقدر ہے
ایک ہو جس کا ظاہر و باطن
سچ تو یہ ہے وہ سب سے بہتر ہے
اپنی ہی ذات میں ہیں سب محصور
اپنا اپنا ہر ایک کا گھر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.