خواہشوں سے بر سر پیکار ہو جانا پڑا
خواہشوں سے بر سر پیکار ہو جانا پڑا
خود ہی دل کی راہ میں دیوار ہو جانا پڑا
ان سے پوچھو رزق کی مجبوریاں کیا چیز ہیں
صبح ہوتے ہی جنہیں بیدار ہو جانا پڑا
نم اٹھائے پھر رہے تھے اپنی آنکھوں میں سبھی
آئنے کو ایک دن زنگار ہو جانا پڑا
اسم پڑھنا تھا کہ سائے چیخنے پر آ گئے
سب کے سب سایوں کو پھر اشجار ہو جانا پڑا
کاٹ بھی رکھنا پڑی لہجے میں آہن دھار کی
مخملیں لفظوں کو جب تلوار ہو جانا پڑا
میں نے سب احباب کو خوش رکھا جتنا ہو سکا
یوں فداؔ ہر دن مجھے مسمار ہو جانا پڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.