کہ اس سے پہلے خزاں کا شکار ہو جاؤں
کہ اس سے پہلے خزاں کا شکار ہو جاؤں
سجا لوں خود کو مکمل بہار ہو جاؤں
اتارنے کو پہاڑوں سے دھوپ گھاٹی میں
میں کوئی چیڑ کوئی دیودار ہو جاؤں
نہیں ہوں تجھ سے میں وابستہ اے جہاں لیکن
یہ سوچتا ہوں کہ اب ہوشیار ہو جاؤں
نہ بھائے لوگ یہاں کے نہ شہر ہی یہ مجھے
مگر میں خود سے ہی کیسے فرار ہو جاؤں
بھلے ہوں طیش میں لہریں مگر کسے پرواہ
میں کود جاؤں تو دریا کے پار ہو جاؤں
کوئی جواب تو سورج کے ظلم کا بھی ہو
میں بارشوں کی جو ٹھنڈی پھوار ہو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.