کی احتیاط دل نے بہت پر کہا گیا
کی احتیاط دل نے بہت پر کہا گیا
چھوڑی جو ان کی راہ تو در در کہا گیا
ساقی نے میرے نام پہ ساغر پٹک دیا
تشنہ لبی کو میرا مقدر کہا گیا
ہر چشم التفات کے حسن نگاہ کو
آئینۂ خلوص کا جوہر کہا گیا
احساس حسن ظرف سے ملتی ہے آبرو
پانی کی ایک بوند کو گوہر کہا گیا
اے صبح کی کرن یہ خیالات زندگی
وہ بات کون تھی جسے گھر گھر کہا گیا
پروازیوں کی شرح نظر تک نہ کر سکی
لیکن خیال طائر بے پر کہا گیا
نیرنگیوں کی بات ہے اے عارض جمال
شعلہ دہک اٹھا تو گل تر کہا گیا
جنبشؔ سکوں نواز مزاجی کو چھوڑیئے
خاموشئ حیات کو اکثر کہا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.