Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیجے مرا یقین کہا نا نہیں ہوں میں

احمد کمال حشمی

کیجے مرا یقین کہا نا نہیں ہوں میں

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    کیجے مرا یقین کہا نا نہیں ہوں میں

    اچھا دکھائی دیتا ہوں اچھا نہیں ہوں میں

    میں آئنے کے جھوٹ پہ کیسے کروں یقین

    جیسا دکھائی دیتا ہوں ویسا نہیں ہوں میں

    دریا دکھائی دیتا ہے دریا نہیں ہے وہ

    قطرہ دکھائی دیتا ہوں قطرہ نہیں ہوں میں

    رہ رہ کے میں ٹٹولتا ہوں اپنے آپ کو

    اب کچھ دنوں سے لگتا ہے پورا نہیں ہوں میں

    پتھر لگا تو زخم کا احساس بھی ہوا

    دیوانہ لگ رہا ہوں دوانہ نہیں ہوں میں

    اب پتھروں نے تھک کے یہ تسلیم کر لیا

    شیشہ دکھائی دیتا ہوں شیشہ نہیں ہوں میں

    اے بے وفا یہ تجھ سے مرا انتقام ہے

    میرا نہیں ہے تو تو کسی کا نہیں ہوں میں

    اپنا بھی میں نہیں رہا اس دن سے اے کمالؔ

    جس دن سے اس نے کہہ دیا تیرا نہیں ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے