کن آوازوں کا سناٹا مجھ میں ہے
جو کچھ بھی تجھ میں ہے یا مجھ میں ہے
تیری آنکھیں میری آنکھیں لگتی ہیں
سوچ رہا ہوں کون یہ تجھ سا مجھ میں ہے
ہر موسم نے تیرے در پر دستک دی
آخری دستک دینے والا مجھ میں ہے
دل کی مٹی لہو بنا کر چھوڑے گا
یہ جو کانچ کا چلتا ٹکڑا مجھ میں ہے
جس دریا کا ایک کنارا وہ آنکھیں
اس دریا کا ایک کنارا مجھ میں ہے
کھلتا ہے وہ پھول ابھی اک کھڑکی میں
جس کو آخر کار مہکنا مجھ میں ہے
جن آنکھوں کی جھیلیں کنول کھلاتی ہیں
رنگ سنہرا ان جھیلوں کا مجھ میں ہے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 228)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.