کن خیالوں میں رہ گئے ہم لوگ
پھر سوالوں میں رہ گئے ہم لوگ
جو ترے ہاتھ سے میسر تھے
ان نوالوں میں رہ گئے ہم لوگ
تری یادوں کی اوڑھنی میں کہیں
تری شالوں میں رہ گئے ہم لوگ
ویسے چہرہ بھی خوب ہے لیکن
ترے بالوں میں رہ گئے ہم لوگ
عمر ساری گزار دی ہم نے
کتنے سالوں میں رہ گئے ہم لوگ
جن سے منسوب یہ محبت ہے
ان حوالوں میں رہ گئے ہم لوگ
تیرے جانے کی دیر تھی اور پھر
خستہ حالوں میں رہ گئے ہم لوگ
چاہ میں ہاتھ کچھ نہیں آیا
آہ والوں میں رہ گئے ہم لوگ
کیا بتائیں بھلا تمہیں عاطفؔ
بس مثالوں میں رہ گئے ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.