کن موسموں میں آئے گی اکیسویں صدی
کیا کیا ہمیں دکھائے گی اکیسویں صدی
کتنے نئے چراغ جلانے کے واسطے
کتنے دیے بجھائے گی اکیسویں صدی
سوکھے ہوئے لبوں پہ جو صدیوں کی پیاس ہے
کیا پیاس وہ بجھائے گی اکیسویں صدی
ہر اک صدی کے خواب نئے اور نئے عذاب
کیا کھیل اب رچائے گی اکیسویں صدی
یہ بیسویں صدی تو قیامت سے کم نہ تھی
کیا حشر اب اٹھائے گی اکیسویں صدی
سب کے دلوں میں گونج ہے جس انقلاب کی
وہ گونج کیا سنائے گی اکیسویں صدی
جتنے سوال دل میں ہیں شعلہ فشاں جمیلؔ
سب کا جواب لائے گی اکیسویں صدی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.