Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنارہ در کنارہ مستقل منجدھار ہے یوں بھی

ریاض لطیف

کنارہ در کنارہ مستقل منجدھار ہے یوں بھی

ریاض لطیف

MORE BYریاض لطیف

    کنارہ در کنارہ مستقل منجدھار ہے یوں بھی

    مرے پانی میں جو کچھ ہے وہ یوں پر اسرار ہے یوں بھی

    بہا جاتا ہوں اکثر دور لمحوں کے حصاروں سے

    مرے ٹھہراؤ کے آغوش میں رفتار ہے یوں بھی

    کہاں خلیوں کے ویرانوں میں اس کو ڈھونڈنے جائیں

    زمانوں کا سرا میرے سرے سے پار ہے یوں بھی

    یہاں سے یوں بھی اک تجرید کی سرحد ابھرتی ہے

    اور اپنے درمیاں انفاس کی دیوار ہے یوں بھی

    ہمارے گنبدوں کی گونج کا چہرہ نہیں تو کیا

    جو تجھ سے کہہ نہیں سکتے پس اظہار ہے یوں بھی

    رہا کیا فرق اندر اور باہر میں ریاضؔ آخر

    جو مجھ میں کھو چکا ہے مجھ سے وہ سب پار ہے یوں بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے