Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنارے پر جب اس نے پاؤں ڈالے

کمل ہاتوی

کنارے پر جب اس نے پاؤں ڈالے

کمل ہاتوی

MORE BYکمل ہاتوی

    کنارے پر جب اس نے پاؤں ڈالے

    ندی پانی سے بولی جا نہا لے

    اسے کہنا کوئی رستا نکالے

    برائے نام ہی مجھ کو منا لے

    گلے سے تو جسے ہنس کر لگا لے

    وہ سارے شہر کو سر پر اٹھا لے

    قیامت تک وہی زندہ رہے گا

    جسے درد محبت مار ڈالے

    یہ جو صحرا ہے دیوانوں کا گھر ہے

    نہ دیواریں نہ دروازے نہ تالے

    نہیں ہیں عشق کی دولت سے واقف

    مری بربادیوں پر ہنسنے والے

    تصور میں تری آہٹ کو سن کر

    خوشی سے ناچ اٹھتے ہیں اجالے

    وہ پاگل ہے گلوں میں کھوجتا ہے

    پسینے سے ترے خوشبو بنا لے

    اب اس سے یوں بچھڑنا بھی نہیں ہے

    اسے کہنا نئے پہلو نکالے

    نہیں ہے اب کسی آندھی کے بس میں

    مرے گھر سے تری خوشبو اڑا لے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے