Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کناروں میں بھی ایسی دوریاں ہوتی نہیں تھیں

قاسم حیات

کناروں میں بھی ایسی دوریاں ہوتی نہیں تھیں

قاسم حیات

MORE BYقاسم حیات

    کناروں میں بھی ایسی دوریاں ہوتی نہیں تھیں

    سو اس دریا میں پہلے کشتیاں ہوتی نہیں تھیں

    زمیں اپنی تھی پر فصلیں اگاتے تھے کسی کی

    زباں ہوتی تھی اپنی بولیاں ہوتی نہیں تھیں

    پھر اک دن غول یادوں کا اتر آیا تھا دل میں

    عجب جنگل تھا اس میں ہرنیاں ہوتی نہیں تھیں

    ہمارے درمیاں وہ دن بھی گزرے ہیں کہ ہم تم

    جدا ہوتے تھے پر تنہائیاں ہوتی نہیں تھیں

    سنا کرتے ہیں اس بستی میں اک ایسا کنواں تھا

    گھڑے بھرنے کو جس پر لڑکیاں ہوتی نہیں تھیں

    میں دن اور رات میں تفریق کر سکتا تھا تب بھی

    کہ جب دن رات میں تبدیلیاں ہوتی نہیں تھیں

    ہم ایسی رات میں اکثر ملا کرتے تھے قاسمؔ

    دیا جلتا تھا اور پرچھائیاں ہوتی نہیں تھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے