Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرچی کرچی من کے اندر سارے خواب چھپائے ہیں

نیر رانی شفق

کرچی کرچی من کے اندر سارے خواب چھپائے ہیں

نیر رانی شفق

MORE BYنیر رانی شفق

    کرچی کرچی من کے اندر سارے خواب چھپائے ہیں

    سچ کی خاطر دیکھو ہم نے کیا کیا درد اٹھائے ہیں

    سچ کا پرچم لے کر نکلی جھوٹوں کی اس بستی میں

    زخمی زخمی جسم ہے میرا پتھر کیسے کھائے ہیں

    تپتے جلتے پتھر جیسے لوگ یہاں بازاروں میں

    ہر سو چھایا سناٹا ہے یاس کے گہرے سائے ہیں

    چپ کی گہری گھاتوں میں شوریدہ کچھ آوازیں ہیں

    بستی بستی صحرا صحرا کیسے طوفاں چھائے ہیں

    کیسے کوئی بات کرے اب تعزیریں ہیں سوچوں پر

    امن کو یوں محکوم کیا حاکم نے لب سلوائے ہیں

    جھوٹ دغا الزام تراشی جن کا شیوہ عام ہوا

    حرص زدہ سوچوں کے حامل اندر سے گھبرائے ہیں

    شفقؔ ابھی سے چھوڑ گئی دل کیا تجھ کو معلوم بھی ہے

    راہ حقیقت میں کس کس نے اپنے سر کٹوائے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے