کردار میں فرشتوں کے جیسے بھی ہوتے ہیں
کردار میں فرشتوں کے جیسے بھی ہوتے ہیں
کچھ لوگ ہر سماج میں اچھے بھی ہوتے ہیں
مل جائیں گے وہ تجھ کو انہیں تو تلاش کر
ہاں کوئلے کی کان میں ہیرے بھی ہوتے ہیں
دامن بچا کے ان سے گزرنا ہے آپ کو
گل ہی نہیں گلستاں میں کانٹے بھی ہوتے ہیں
چہرے کو دیکھ کر نہ کوئی فیصلہ کرو
لوگوں کے چہرے پر کئی چہرے بھی ہوتے ہیں
گھر کے بڑے بزرگوں کی عزت کرو سدا
مانا دوا کی طرح یہ کڑوے بھی ہوتے ہیں
آسان زندگی کا سفر ہے بہت مگر
یاسینؔ اس کے راستے ٹیڑھے بھی ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.