کردار نبھا کر بھی فسانے کے نہیں تھے
کردار نبھا کر بھی فسانے کے نہیں تھے
کچھ لوگ زمانے میں زمانے کے نہیں تھے
ہم سوکھ گئے ہیں تو یہ احساس ہوا ہے
پودے تری مٹی میں لگانے کے نہیں تھے
اے ارض مدینہ ترے باغات کے مالک
رہ جانے کے حق دار تھے جانے کے نہیں تھے
کس دکھ میں بھرا شہر ڈبونے پہ بضد ہے
جس آنکھ میں دو اشک بھی آنے کے نہیں تھے
یہ سنت شبیر نہ ہوتی تو کبھی ہم
آبائی وطن چھوڑ کے جانے کے نہیں تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.