Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس آرزو میں نکلے ہیں اس پار کیا کہیں

بدیع الزماں خاور

کس آرزو میں نکلے ہیں اس پار کیا کہیں

بدیع الزماں خاور

MORE BYبدیع الزماں خاور

    کس آرزو میں نکلے ہیں اس پار کیا کہیں

    دیکھیں گے جا کے کیا پس دیوار کیا کہیں

    کیا ہو گئے تمام خریدار کیا کہیں

    کیوں سو گئے ہیں شہر کے بازار کیا کہیں

    سب لوگ چل رہے تھے صلیبیں لیے ہوئے

    تھا ان میں کون کون گنہ گار کیا کہیں

    ہے کون جس کو چھاؤں سے ہے اتنی دشمنی

    رکھے ہیں کس نے کاٹ کے اشجار کیا کہیں

    پندار درد کیا ہے یہ جن کو نہیں خبر

    ان سر خوشوں سے لذت آزار کیا کہیں

    رسوائیوں سے تجھ کو بچانے کی فکر میں

    کیا کیا ہوئے ہیں تیرے لیے خوار کیا کہیں

    خاورؔ انہیں یہ ضد ہے سناؤ نئی غزل

    ہم سوچ میں پڑے ہیں کہ اشعار کیا کہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے