کس عجب ساعت نایاب میں آیا ہوا ہوں
کس عجب ساعت نایاب میں آیا ہوا ہوں
تجھ سے ملنے میں ترے خواب میں آیا ہوا ہوں
پھر وہی میں ہوں، وہی ہجر کا دریائے عمیق
کوئی دم عکس سر آب میں آیا ہوا ہوں
کیسے آئینے کے مانند چمکتا ہوا میں
عشق کے شہر ابد تاب میں آیا ہوا ہوں
میری ہر تان ہے از روز ازل تا بہ ابد
ایک سر کے لیے مضراب میں آیا ہوا ہوں
کوئی پرچھائیں کبھی جسم سے کرتی ہے کلام؟
بے سبب سایۂ مہتاب میں آیا ہوا ہوں
ہر گزرتے ہوئے لمحے میں ٹپکتا ہوا میں
درد ہوں، وقت کے اعصاب میں آیا ہوا ہوں
کیسی گہرائی سے نکلا ہوں عدم کی عرفانؔ
کیسے پایاب سے تالاب میں آیا ہوا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.