کس بات پہ ہنستے ہیں کس بات پہ روتے ہیں
کس بات پہ ہنستے ہیں کس بات پہ روتے ہیں
ہم جیسوں کے سکھ دکھ تو کچھ اور ہی ہوتے ہیں
محنت کا صلہ اپنا فاقے میں رہا کرنا
ہم سے نہیں کٹتی ہے جس فصل کو بوتے ہیں
طوفاں سے نکلنا تو ساگر کو دکھانا تھا
کشتی کو خود اپنی ہم ساحل میں ڈبوتے ہیں
اشکوں کے برسنے سے دل صاف تو ہوتا ہے
پر اور بھی گہرا ہو جس زخم کو دھوتے ہیں
تھک جاتی ہیں یہ آنکھیں منظر کے بدلنے سے
اک خواب میں جگتے ہیں اک خواب میں سوتے ہیں
منزل نہ ہماری ہے رستہ نہ ہمارا ہے
سامان یہ کس کا ہے کس بوجھ کو ڈھوتے ہیں
جو کچھ بھی کریں ذرہؔ یہ ہاتھ نہ تھرائیں
پتھر بھی اٹھاتے ہیں موتی بھی پروتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.