Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس برج میں فلک نے ستارے ملائے ہیں

نسیم عباسی

کس برج میں فلک نے ستارے ملائے ہیں

نسیم عباسی

MORE BYنسیم عباسی

    کس برج میں فلک نے ستارے ملائے ہیں

    دست شب فراق میں سائے ہی سائے ہیں

    گلزار زندگی کے ہیں گلدان کے نہیں

    یہ پھول کار خانۂ قدرت سے آئے ہیں

    خستہ ہوئے تنے تو جڑیں پھوٹنے لگیں

    پیڑوں نے اپنے اپنے بدن پھر اگائے ہیں

    سامان بود و باش تھا جنگل سے شہر تک

    ہم اپنا بوجھ نفس کے گھوڑوں پہ لائے ہیں

    دنیا میں اتنے شور شرابے کے باوجود

    جو بولتے نہیں ہیں وہی اہل رائے ہیں

    ہم سرپھروں کا ذوق سکونت نہ پوچھیے

    جب شہر تنگ ہو گئے صحرا بسائے ہیں

    لگتا ہے اپنا ذہن بھی اپنا نہیں نسیمؔ

    خود ساختہ خیال بھی جیسے پرائے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے