کس دشت طلب میں کھو گئے ہم
کس دشت طلب میں کھو گئے ہم
سایہ جو ملا تو سو گئے ہم
لو آج بھلا دیا تمہیں بھی
لو آج تمہارے ہو گئے ہم
اے شمع فراق بجھ چکی شب
اے ساعت وصل سو گئے ہم
پھر اپنا نشاں کہیں نہ پایا
اٹھ کر ترے ساتھ تو گئے ہم
یوں صبح کے بھولے اپنے گھر کو
لوٹے ہیں کہ اور کھو گئے ہم
جب آنکھ کھلی تو ہم نہیں تھے
جاگے ہیں کہ خواب ہو گئے ہم
اشکوں نے عجیب گل کھلائے
کیا نقش و نگار بو گئے ہم
کھویا ہے اسے تو خود کو پایا
پایا ہے اسے تو کھو گئے ہم
- کتاب : Sitara Ya Aasman (Pg. 33)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.