Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس دھاندلی سے صبح کو کہتے ہیں شام لوگ

بیدل سرحدی

کس دھاندلی سے صبح کو کہتے ہیں شام لوگ

بیدل سرحدی

MORE BYبیدل سرحدی

    کس دھاندلی سے صبح کو کہتے ہیں شام لوگ

    دینے لگے ہیں جھوٹ کو سچ کا مقام لوگ

    چہرے کی دھول پر نہ پڑے گی کبھی نگاہ

    الزام آئنوں پہ رکھیں گے تمام لوگ

    ظلمت کو نور زہر کو امرت کہا کرو

    کہتے ہیں زندگی کے مدار المہام لوگ

    نا اہل کو عروج ہنر مند کو زوال

    حیراں ہیں دیکھ دیکھ کے الٹا نظام لوگ

    ہے دیدنی خیال و عمل کا تضاد بھی

    نفرت ہے دل میں کرتے ہیں منہ پر سلام لوگ

    مہر و مہ و نجوم تو تسخیر کر لیے

    اور اپنے نفس ہی کو نہ کر پائے رام لوگ

    خوشیوں کے غم میں اشک بہاتے ہیں کس لیے

    موتی سے کیوں چکاتے ہیں پتھر کے دام لوگ

    بیدلؔ یہ نیک و بد کو تو پہچانتے بھی ہیں

    پھر جانے کیوں برائی سے لیتے ہیں کام لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے