Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس اعتدال میں ہے ہلارا زمین کا

رضوان مقیمٓ

کس اعتدال میں ہے ہلارا زمین کا

رضوان مقیمٓ

MORE BYرضوان مقیمٓ

    کس اعتدال میں ہے ہلارا زمین کا

    ٹوٹے نہ انہماک خدارا زمین کا

    زیر زمیں ملے نہ ملے کس کو کیا خبر

    اک ٹکڑا چاہیئے ہے ہمارا زمین کا

    وہ نیست چاہے اور یہ مانگے ہے ہست کو

    ممکن کہاں خلا سے گزارا زمین کا

    ایسے لٹکتا رہتا ہے سر پر ہر ایک وقت

    یہ آسماں ہو جیسے خسارہ زمین کا

    سیارگاں نہ دیکھ حقارت سے اس طرف

    تجھ کو نہ کر دے راکھ شرارہ زمین کا

    سایہ بھی جل رہا ہے درختوں کی اوٹ میں

    اس بار بھی نہ سمجھے اشارا زمین کا

    کوئی کشش کہیں کی مجھے کھینچتی گئی

    پھر ہاتھ میں رہا نہ کنارا زمین کا

    اک چاند خاک پر ہے ہمارا فلک مقام

    اک پھول آسماں پہ ہمارا زمین کا

    بانہوں میں دیکھ چرخ کہن گھومتے ہوئے

    دلچسپ ہو گیا ہے نظارہ زمین کا

    ایسا نہ ہو فلک کی ہتھیلی سے جا گرے

    گردش میں آج کل ہے ستارا زمین کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے