کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا
کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا
حسن کافر کو جو دیکھا تو خدا یاد آیا
ایک ٹوٹا ہوا پیمان وفا یاد آیا
یاد آیا بھی مجھے آج تو کیا یاد آیا
شام کے ہاتھ نے جس وقت لگا لی مہندی
مجھے اس وقت ترا رنگ حنا یاد آیا
کہیں آنکھوں کی نمی راز نہ افشا کر دے
میں نے منہ پھیر لیا تو جو ذرا یاد آیا
سارے فن کار اٹھا لائے تھے شہکاروں کو
اور میں تھا مجھے انداز ترا یاد آیا
کتنی دنیا تھی مرے گرد تجھے کیا معلوم
بڑی مشکل سے مجھے تیرا پتا یاد آیا
تیرے دامن میں نمی اتنی زیادہ کیوں ہے
کون سا پھول تجھے باد صبا یاد آیا
جب کسی کو کوئی امید وفاؤں کی نہ تھی
مجھے اس پل ترا پیمان وفا یاد آیا
قدم اٹھتے تھے کہاں سوئے حرم اپنے عدیمؔ
آج مشکل نظر آئی تو خدا یاد آیا
- کتاب : Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 110)
- Author : Adeem Hashmi
- مطبع : Rumail House of Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.