کس ہنر مندی سے قتل تیرگی کرتے ہیں لوگ
کس ہنر مندی سے قتل تیرگی کرتے ہیں لوگ
میرا کاشانہ جلا کر روشنی کرتے ہیں لوگ
جانے کیسا شہر ہے یہ موت کی آغوش میں
رہ کے بھی ہر وقت جشن زندگی کرتے ہیں لوگ
میں فصیل شب پہ روشن کرتا ہوں دل کا چراغ
گرچہ میرے راستے میں تیرگی کرتے ہیں لوگ
یا الٰہی گلستان زندگی کی خیر ہو
جو نہیں کرنا ہے اب اکثر وہی کرتے ہیں لوگ
دوستی کا گر گیا معیار کتنا آج کل
صرف مقصد کے لئے اب دوستی کرتے ہیں لوگ
مجھ کو کیا معلوم لفظوں کے برتنے کا ہنر
مجھ سے بہتر شہر فن میں شاعری کرتے ہیں لوگ
زندگی کے ہاتھ سے مجبور ہو کر آج کل
خودکشی ہر وقت صابر جوہریؔ کرتے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.