کس امتحان گاہ میں لایا گیا مجھے
کس امتحان گاہ میں لایا گیا مجھے
دار و صلیب سب سے گزارا گیا مجھے
آرے چلے اور آگ میں ڈالا گیا مجھے
سو سو جتن سے دوست سنوارا گیا مجھے
جس میں بلا کا سوز ہو میں ہی وہ ساز تھا
آیا ہے جو بھی چھیڑ کے تڑپا گیا مجھے
اس دن فلک پہ عید رہی ہوگی دوستو
جس روز درد عشق کا بخشا گیا مجھے
مجھ کو ملی ہے دوستو سچائی کی سزا
میں آئنہ تھا اس لیے توڑا گیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.