کس جنس کا ہوا ہوں خریدار دیکھنا
کس جنس کا ہوا ہوں خریدار دیکھنا
سودے کی میرے گرمئ بازار دیکھنا
کیسی عقوبتیں ہیں دل زار دیکھنا
مرنا بھی اور اس کو عزا دار دیکھنا
فصل خزاں میں دل جو رہا ہو گیا تو کیا
آنے دو پھر بہار گرفتار دیکھنا
پامال ایک خلق ہوئی ہر قدم کے ساتھ
اے دل بتوں کی شوخئ رفتار دیکھنا
مانع ادب ہے ورنہ ابھی کھینچ لوں نقاب
مشکل نہیں ہے کچھ تجھے دل دار دیکھنا
کافی ہے بزم غیر میں مجھ پر نگاہ لطف
ہاں نزع میں ہے پرسش بیمار دیکھنا
حسرت فزائے کوہکن بے نوا کی موت
جائے کفن ہے دامن کہسار دیکھنا
دل میں ہزار داغ ہیں ذوق کلیم کے
نظارگی کی حسرت دیدار دیکھنا
کس نے حیا سے نیچی نظر کی کہ ہو گیا
آساں نہ دیکھنا مجھے دشوار دیکھنا
دیکھا یہ خواب میں تو یہ ہے عالم خیال
بے خواب اس کو دیدۂ بے دار دیکھنا
آئینہ وار دیدۂ دل تیری سمت ہے
اس حیرتی کو اپنے ذرا یار دیکھنا
وہ دیکھتے ہیں بزم میں یہ دیکھتا ہے کیوں
بارے ہوا مجھے بھی سزاوار دیکھنا
اللہ رے ذکیؔ کہ کیا ترک دین و دل
چھوڑا مگر بتوں کو نہ زنہار دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.