کس کا شعلہ جل رہا ہے شعلگی سے ماورا
کس کا شعلہ جل رہا ہے شعلگی سے ماورا
کون روشن ہے بھلا اس روشنی سے ماورا
جیتے جی تو کچھ نہیں دیکھا نظر سے ہاں مگر
حیرتیں ڈھونڈا کیے اس حیرتی سے ماورا
کون سا عالم ہے مالک تیرے عالم میں نہاں
کون سجدے میں چھپا ہے بندگی سے ماورا
کوئی تو بتلائے گا آگے کہاں مڑتی ہے راہ
کوئی تو ہوگی زمیں اس ملگجی سے ماورا
بات جینے کی ادا تک خوبصورت ہے مگر
زندگی کچھ اور ہے اس زندگی سے ماورا
خاک بستہ پھر رہا ہے کون سی بستی میں دل
کون آخر خستہ جاں ہے خستگی سے ماورا
اک نگر ترسا ہوا ہے اور صحرا ہے طویل
اور اک ندی ہے کوئی تشنگی سے ماورا
کب سے خالی ہاتھ ہے یاں ایک خلقت عشق کی
ہم بھی ہو جائیں گے ایک دن بے بسی سے ماورا
ان فراواں نعمتوں اور برکتوں کے باوجود
کوئی مفلس چل دیا ہے مفلسی سے ماورا
اپنی دنیا میں اگر پھیلی ہے تاریکی تو کیا
دن کہیں نکلا تو ہوگا تیرگی سے ماورا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.