Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کے چمکے چاند سے رخسار قیصر باغ میں

امیر مینائی

کس کے چمکے چاند سے رخسار قیصر باغ میں

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    کس کے چمکے چاند سے رخسار قیصر باغ میں

    چاندنی ہے سایۂ دیوار قیصر باغ میں

    فی الحقیقت یہ بھی کم گلزار جنت سے نہیں

    حوریں پھرتی ہیں سر بازار قیصر باغ میں

    پاؤں کا یاں ذکر کیسا صاف ہے ایسی زمیں

    دل پھسلتے ہیں دم رفتار قیصر باغ میں

    زیر شاخ گل اگر سبزہ کبھی سونے لگا

    شور بلبل نے کیا بیدار قیصر باغ میں

    اتنے پتے بھی نہ ہوں گے گلشن فردوس میں

    جس قدر پھولوں کے ہیں انبار قیصر باغ میں

    تشنگان‌ شوق ہیں شیریں لبوں کے میہماں

    بٹ رہا ہے شربت دیدار قیصر باغ میں

    قطرے شبنم کے رگ گل پر دکھاتے ہیں بہار

    گندھ رہے ہیں موتیوں کے ہار قیصر باغ میں

    سایۂ بال ہما کیا ڈھونڈھتا ہے اے امیرؔ

    بیٹھ زیر سایۂ دیوار قیصر باغ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے