کس خواب کا اثر ہے جو اب تک نظر میں ہے
کس خواب کا اثر ہے جو اب تک نظر میں ہے
منزل کی ایک شبیہ غبار سفر میں ہے
سمجھو کہ ایک پرتو منظر نہیں تمام
ہے تیرگی وہ راز جو تاب گہر میں ہے
دریا کی وسعتوں سے جو خائف رہے وہ لوگ
سمجھے نہیں کہ ایک کنارہ بھنور میں ہے
ہم منزل یقیں پہ نہ ٹھہرے یہ جان کر
خلق خدا کے ساتھ خدا بھی سفر میں ہے
رقصاں مری طلب میں ہے رقاص کائنات
میری تلاش ہے جو دل رہ گزر میں ہے
حیرت وفور شوق میں تکمیل کی طرف
اک عکس آئنوں سے گریزاں سفر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.