کس کی آنکھوں کی ہدایت سے مجھے دیکھتا ہے
کس کی آنکھوں کی ہدایت سے مجھے دیکھتا ہے
آئینہ اپنی فراست سے مجھے دیکھتا ہے
جب سے اترے ہیں مرے دل پہ یہ آلام زمیں
آسماں جھک کے رفاقت سے مجھے دیکھتا ہے
میں گنہ گار ہوں آنکھوں میں ابھی تک اپنی
جانے وہ کس کی نیابت سے مجھے دیکھتا ہے
مائل رقص نہیں پاؤں میں زنجیر نہیں
پھر بھی زنداں ہے کہ وحشت سے مجھے دیکھتا ہے
ایک دن ڈالی تھی بنیاد مشقت کی یہاں
اب یہ صحرا بھی محبت سے مجھے دیکھتا ہے
دل کی آواز پہ نکلا تھا بغاوت کے لئے
شہر کا شہر حمایت سے مجھے دیکھتا ہے
روشنی چھائی ہوئی رہتی ہے اب مجھ پہ طرازؔ
کوئی تو ہے جو عنایت سے مجھے دیکھتا ہے
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 156)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.