Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کی خلوت سے نکھر کر صبح دم آتی ہے دھوپ

ادیب خلوت

کس کی خلوت سے نکھر کر صبح دم آتی ہے دھوپ

ادیب خلوت

MORE BYادیب خلوت

    کس کی خلوت سے نکھر کر صبح دم آتی ہے دھوپ

    کون وہ خوش بخت ہے جس کی ملاقاتی ہے دھوپ

    دیدنی ہوتا ہے دو رنگوں کا اس دم امتزاج

    بوندیوں کے ہم جلو ہم رقص جب آتی ہے دھوپ

    تم تو پیارے چڑھتے سورج کے پرستاروں میں تھے

    کیوں ہو شکوہ سنج اگر تن کو جلا جاتی ہے دھوپ

    خوشبوۓ محبوس کو آزاد کرنے کے لیے

    لاکھ ہو سنگیں حصار کہر در آتی ہے دھوپ

    اس گلی میں جیسے اس کا داخلہ ممنوع ہو

    یوں دبے پاؤں یہاں آ کر گزر جاتی ہے دھوپ

    رات بھر پہلو میں رہتا ہے منور آفتاب

    دن سے بڑھ کر اپنی گرمی شب کو دکھلاتی ہے دھوپ

    دل خوشی سے جھومتا ہے جب سر دیوار یار

    نیم وا در سے گزر کر سرد بن جاتی ہے دھوپ

    رات پہلو میں اچانک اس کا چہرہ دیکھ کر

    دل میں یہ آیا تصور کتنی لمحاتی ہے دھوپ

    برق کے دم سے تھی کل جس خواب گہ میں موج نور

    اب وہاں بھی طرز نو سے جلوہ دکھلاتی ہے دھوپ

    اے سہیلؔ اس میں نہاں ہے اس کی محبوبی کا راز

    طبع موسم دیکھ کر فوراً بدل جاتی ہے دھوپ

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 525)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے