کس کی نظر سے اترے کسے بھا رہے ہیں ہم
کس کی نظر سے اترے کسے بھا رہے ہیں ہم
اپنے کئے پہ آج بھی پچھتا رہے ہیں ہم
ہونٹوں سے اپنے چوم کے تم جس میں رکھ گئے
کچھ دن سے اس کتاب میں مرجھا رہے ہیں ہم
مطلب کے اس جہان میں اپنا کوئی تو ہے
دل کو اسی خیال سے بہلا رہے ہیں ہم
دیکھیں کسی کے سامنے کھل کر نہ آئنہ
اپنا سمجھ کے آپ کو سمجھا رہے ہیں ہم
جھگڑا ہمارا عشق سے پہلے بھی خوب تھا
منہ لگنے نامراد کے پھر جا رہے ہیں ہم
اشعار میں سمیٹ کے گلشن کا روپ رنگ
سارے جہاں میں عشق کو پھیلا رہے ہیں ہم
دل میں بٹھا کے رکھنا یہی بات جان من
پہلے بھی اک دفعہ تری دنیا رہے ہیں ہم
بلبل نے شاخ دل پہ بنایا ہے ایک گھر
غزلوں سے اس مکان کو مہکا رہے ہیں ہم
سوہلؔ ہمارے کام سے کچھ لوگ خوش نہ تھے
اب آ کے اس مقام پہ اترا رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.