کس کی رکھتی ہیں یہ مجال انکھیاں
کس کی رکھتی ہیں یہ مجال انکھیاں
کہ دیکھیں مکھ ترا سنبھال انکھیاں
سرمہ سیتی بنا سیاہ برن
آج دل کوں ہوئی ہیں کال انکھیاں
رقص انجھواں کا بے اصول نہیں
کف مژگاں سوں دے ہیں تال انکھیاں
جب اٹھاتی ہیں گریہ سیں طوفاں
کف دریا کریں رومال انکھیاں
صید کرنے کوں دل کے مژگاں سوں
روپتے ہیں بنا کے جال انکھیاں
دل کوں اک تل نہیں مرے آرام
لگی ہیں جب سوں تیرے نال انکھیاں
دل کی خونیں اگر نہیں تو کیوں
اس قدر ہیں تمہاری لال انکھیاں
تیر مژگاں کمان ابرو سیں
مارتی ہیں جگر میں بھال انکھیاں
آبروؔ جب کبھی نگاہ کریں
تب لے جاں تن سیں جی نکال انکھیاں
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 184)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.