کس کس کا منہ بند کرو گے کس کس کو سمجھاؤ گے
کس کس کا منہ بند کرو گے کس کس کو سمجھاؤ گے
دل کی بات زباں پر لا کے دیکھو تم پچھتاؤ گے
آج یہ جن دیواروں کو تم اونچا کرتے جاتے ہو
کل کو ان دیواروں میں خود گھٹ گھٹ کے مر جاؤ گے
ماضی کے ہر ایک ورق پر سپنوں کی گلکاری ہے
ہم سے ناطہ توڑنے والو کتنے نقش مٹاؤ گے
ہاتھ چھڑا کے چل تو دیے ہو لیکن اتنا یاد رکھو
آگے ایسے موڑ ملیں گے سائے سے ڈر جاؤ گے
تم کو آدم زاد سمجھ کے ہم نے ہاتھ بڑھایا تھا
کس کو خبر تھی چھوتے ہی تم پتھر کے ہو جاؤ گے
دل سا مسکن چھوڑ کے جانا اتنا بھی آسان نہیں
صبح کو رستہ بھول گئے تو شام کو واپس آؤ گے
جسم کے کچھ بے چین تقاضے ضبط سے باہر ہوتے ہیں
کب تک دل کو دھوکا دے کر یادوں سے بہلاؤ گے
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 115)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.