کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے
کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے
اک دن آئے گا تم بھی شامل ان میں ہو جاؤ گے
رنگ ہوا میں تیر رہے ہیں تتلی کا بہروپ لیے
سارے رنگ اتر جائیں گے تم گر ہاتھ لگاؤ گے
عمر عزیز گنوائی اپنی سایوں کا پیچھا کرتے
سائے کس کے ہاتھ آئے ہیں اور تم بھی کیا پاؤ گے
چوتھے کھونٹ کو جا تو رہے ہو لیکن یہ وہ رستہ ہے
تم نے اگر مڑ کر دیکھا تو پتھر کے ہو جاؤ گے
سیل حوادث میں ہم سب اب پتھر بن کر زندہ ہیں
کیسے شعر کہو گے عشقیؔ کس کو شعر سناؤ گے
- کتاب : Qamat (Pg. 60)
- Author : Shahid Hussain
- مطبع : Arshia Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.