کس کس کی یاد دل کو ستاتی ہے کیا کہیں
کس کس کی یاد دل کو ستاتی ہے کیا کہیں
تنہائی کیا کیا بزم سجاتی ہے کیا کہیں
وہ اک نگاہ جب بھی گزرتے ہیں راہ سے
اصرار کر کے ہم کو بلاتی ہے کیا کہیں
باریک لب پہ اس کے تبسم کی اک کرن
فتنے جو سو رہے ہیں جگاتی ہے کیا کہیں
پہنے ہوئے کھڑی ہے چراغوں کا پیرہن
اب تیرگی بھی جسم چھپاتی ہے کیا کہیں
دنیا کی کچھ خطا ہے نہ پروازؔ موت کی
یہ زندگی ہی ہم کو مٹاتی ہے کیا کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.