کس کو ہے وقت کہ پوچھے وہ حقیقت تیری
کس کو ہے وقت کہ پوچھے وہ حقیقت تیری
جانتا کون نہیں اب یہ مصیبت تیری
خوش نصیبی ہے جو رہتے ہیں ترے پاس اکثر
اس بہانے انہیں ہوتی ہے زیارت تیری
تیری زلفوں سے کوئی غیر الجھتا ہے اگر
آنکھیں ہو جاتی ہیں تب مثل قیامت تیری
مجھ کو افسوس ہے تو نے مجھے سمجھا ہی نہیں
مجھ کو ہر موڑ پہ پیش آئی ضرورت تیری
اب تو احساس یہ ہوتا ہے کہ ہر پل اے دوست
خاک میں مجھ کو ملا ڈالے گی نفرت تیری
راز میں تیرا سنبھالوں گا ہوں زندہ جب تک
میری آنکھوں میں جو رکھی ہے امانت تیری
وہ بھی کہتا ہے یہ منہاجؔ بچھڑ کر مجھ سے
خواب میں روز نظر آتی ہے صورت تیری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.