کس کو ہوگا ترے آنے کا پتہ میرے بعد
کس کو ہوگا ترے آنے کا پتہ میرے بعد
کون سن پائے گا لمحوں کی صدا میرے بعد
جس سے یادوں کے شبستان مہک اٹھتے تھے
اسی خوشبو کو ترستی ہے صبا میرے بعد
میں تو اک رقص تھا کچھ رنگ بھرے ذروں کا
راز یہ اہل زمانہ پہ کھلا میرے بعد
بام و در چیختے ہیں رینگتی تنہائی میں
شہر میں خاک اڑاتی ہے ہوا میرے بعد
حال دل کس سے کہے کس سے لپٹ کر روئے
شہر در شہر بھٹکتی ہے گھٹا میرے بعد
کوئی سنتا نہیں ویران پڑے ہیں کمرے
سر پٹختی ہے کواڑوں سے ہوا میرے بعد
شامؔ کے سنگ سے ہی چاندنی شب پھوٹے گی
در بدر پھیلتی جائے گی ضیا میرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.