کس کو خبر تھی اتنا بدل جائے گی زمیں
کس کو خبر تھی اتنا بدل جائے گی زمیں
اپنی حدوں سے آگے نکل جائے گی زمیں
بڑھتے ہی جا رہے ہیں پناہوں کے سلسلے
لگتا ہے آسماں بھی نگل جائے گی زمیں
بہتر یہی ہے تم مرے قدموں سے کھینچ لو
ورنہ روا روی میں کچل جائے گی زمیں
کوئی تو ہو جو رخ ذرا سورج کا موڑ دے
اتنی شدید دھوپ ہے جل جائے گی زمیں
رک رک کے کیوں برستا ہے یہ ابر بے کراں
کیا تیز بارشوں سے پگھل جائے گی زمیں
سالمؔ وہ چیخ جو مرے سینے میں دفن ہے
سن لے اگر زمیں تو بدل جائے گی زمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.