Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کو خبر تھی وہ بھی مرا یار ہوئے گا

ظفر اقبال

کس کو خبر تھی وہ بھی مرا یار ہوئے گا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کس کو خبر تھی وہ بھی مرا یار ہوئے گا

    اور ترت ساتھ سونے کو تیار ہوئے گا

    کچھ ہونے اور کچھ بھی نہ ہونے کے درمیاں

    اقرار ہوئے گا کبھی انکار ہوئے گا

    کھولا جو اس نے راز ہمارا تو بیش و کم

    پوشیدہ اس میں بھی کوئی اسرار ہوئے گا

    گمنام جو بھی رہتا ہے عزت اسی کی ہے

    مشہور ہوئے گا تو بہت خوار ہوئے گا

    جو کچھ سمجھ میں آئے گا رک جائے گا وہیں

    جو فہم سے ورا ہے وہ اظہار ہوئے گا

    باہر سے جتنی ہوئے گی تعمیر سر بلند

    اندر اسی حساب سے مسمار ہوئے گا

    رہنے کا حق اسی کو عطا ہوگا شہر میں

    اب شہر یار کا جو طرف دار ہوئے گا

    جو چھپ چھپا کے ہوتا رہا سب سے آج تک

    اب ہوئے گا تو برسر بازار ہوئے گا

    اچھا نہیں ہے بوسۂ چشم اس کا اے ظفرؔ

    تو رفتہ رفتہ آپ ہی بیمار ہوئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے